توقع ہے کہ سعودی عرب بھی جلد اسرائیل ‘متحدہ عرب امارات ڈیل میں شامل ہو جائے گا. صدر ٹرمپ
توقع ہے کہ سعودی عرب بھی جلد اسرائیل ‘متحدہ عرب امارات ڈیل میں شامل ہو جائے گا. صدر ٹرمپ
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے جلد ہی کہیں گے کہ امریکا ایران کے خلاف معطل کی گئی سابقہ تمام پابندیوں کی بحالی چاہتا ہے. امریکی صدر کی وائٹ ہاﺅس میں صحافیوں سے گفتگو
انہوں نے یہ بات جرمنی میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہی. سعودی وزیر خارجہ نے زور دیا کہ اسرائیل کے جانب دارانہ اقدامات فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے درمیان امن کی راہ میں رکاوٹ بن رہے ہیں شہزادہ فیصل بن فرحان کے مطابق ان کے جرمن ہم منصب ہائیکو ماس کے ساتھ بات چیت میں ایران پر عائد ہتھیاروں کی پابندی میں توسیع کی ضرورت کا معاملہ زیر بحث آیا ہے سعودی وزیر نے کہا کہ ایران حوثی ملیشیا کو اسلحہ فراہم کر رہا ہے.
لیبیا کے حوالے سے فیصل بن فرحان کا کہنا تھا کہ ہم لیبیا کا بحران حل کرنے کے لیے قاہرہ منصوبے اور برلن کانفرنس کے اعلان کو سپورٹ کرتے ہیں اس سے قبل سعودی عرب نے ایک بار پھر عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ ایران پر عائد ہتھیاروں کی پابندی میں توسیع کی جائے. سعودی مملکت نے باور کرایا ہے کہ ایران پر عائد روایتی یا غیر روایتی ہر قسم کے ہتھیاروں کی پابندی اٹھانے کے نتیجے میں مزید تباہی اور بربادی سامنے آئے گی یہ موقف منگل کے روز سعودی کابینہ کے اجلاس میں سامنے آیا وڈیو کانفرنس کے ذریعے منعقد ہونے والے اجلاس کی صدارت سعودی فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کی.واضح رہے کہ عالمی سلامتی کونسل نے امریکا کی جانب سے ایران پر ہتھیاروں کی پابندی میں توسیع کے لیے پیش کی گئی قرار داد کو جمعہ کے روز رائے شماری کے بعد مسترد کر دیا تھا.
No comments